جامعہ اسلامیہ صوفیہ امامیہ نوربخشیہ ٹرسٹ کراچی


تحریر


جامعہ اسلامیہ صوفیہ امامیہ نوربخشیہ ٹرسٹ کراچی نوربخشی تاریخ کا ایک منفرد مدرسہ ہے . بروز پیر 8اکتوبر 1990ء بمطابق 17 ربیع الاول یوم ولادت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تاریخ نوربخشیہ کے اس عظیم دینی ادارے کی ابتداء ہوئی

پہلی دفعہ ۱۹ جنوری ۱۹۹۶ء کوتقریب دستار فضیلت ہوئی جس میں دس علماء فارغ ہوئے ۔ دوسری دفعہ ۸ فروری ۱۹۹۸ء کو تقریب دستار بندی ہوئی جس میں بھی دس علماء فارغ ہوئے۔ تیسری دفعہ ۱۴ ستمبر ۲۰۰۳ء کو دستار فضیلت کی تقریب منعقد ہوئی جس میں ۲۳ علماء فارغ ہوئے۔ چوتھی دفعہ ۲۰۰۹ء میں خپلو میں دستاربندی کا جلسہ ہوا جس میں ۳۷ علماء فارغ ہوئے۔ مزید ۴۰علماء کی دستاربندی ہونا باقی ہے ۔
اب تک یعنی ۲۰۱۷ تک جامعہ سے پانچ سال یا سات سال مکمل کرکے فارغ ہونے والوں کی تعداد۱۲۰ہیں جبکہ کچھ طلباء اپنی مدت مکمل ہونے سے قبل گھریلو مسائل کی وجہ سے یا دوسری وجوہات کی بناء پر قبل از وقت فارغ کر دئےگئے۔ ان کی تعداد ۵۴ہیں اس طرح کل ۱۷۵ علماء اب تک فارغ ہوئے ہیں۔ مزید۵۰ طلباء زیر تعلیم ہیں۔ جامعہ کی پچیس سالہ جشن سلور جوبلی منایا گیا۔
چنانچہ جامعہ کی ضرورت، خدمات، نصاب، نشرو اشاعت میں کردار اور دیگر متعلقہ موضوعات پرچند آرٹیکلز پیش کئے جا رہے ہیں تاکہ معزز وزیٹرز کو ہماری اس مادر علمی کے بارے میں معلومات ہوں اور وہ اس کی مزید دل کھول کر مالی، قولی و فعلی مدد کر سکیں۔

پچیس سالہ سفر نور علامہ سکندر حسین پرنسپل جامعہ

ملت کے استحکام میں جامعہ کا کردار پروفیسر سید حسن شاہ شگری

مادر علمی کے شب و روز علامہ شیخ محمد محسن اشراقی

ترویج تعلیمات محمد و آل محمد میں جامعہ کا کردار علامہ الحاج محمد حسن نوری

نصاب جامعہ پر ایک نظر علامہ شیخ محمد یونس سلتروی

جامعہ کا نشرو و اشاعت میں کردار علامہ اعجاز حسین غریبی

جامعہ کی کامیابی میں اساتذہ کا کردار علامہ سید بشارت حسین تھگسوی

فارغ التحصیل علمائے کرام کا تعارف مولانا محمد حسن شاد

تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب     غلام حیدر جاوید

اور پھر حق جیت گیا، سانگھڑ کیس کی روداد    اعجاز حسین غریبی

  انجمن فلاح و بہبودی نوربخشی بلتستانیاں  کراچی کی ۵۰ سالہ کارکردگی    غلام حیدر جاوید