حضرت شیخ سری سقطی رح


حضرت شیخ سری سقطیٌ
حضرت سری سقطی رحمة اللہ علیہ حضرت معروف کرخی رحمة اللہ علیہ کے خلیفہ اور روحانی شاگرد تھے۔ آپ صوفیا اور عرفا کے مرشد تصور ہوتے تھے اور اہل معرفت و سلوک آپ کو امام البغدادیین کہتے تھے۔ آپ کا شمار تیسری صدی کے اولیا ء میں ہوتا ہے۔
عرفا ء میں سے آپ پہلے شخص تھے جنہوں نے توحید کے موضوع پر گفتگو کی۔ فن حدیث، اسماء الرجال اور جرح تعدیل کے تمام اساتیذ کرام بھی انہیں اپنا استاد مانتے تھے۔
حضرت سری سقطی رحمة اللہ علیہ نے نامور اور ثقہ ائمہ حدیث سے روایت کی ہے اور کئی نامور محدثین نے ان سے روایت کی ہے۔
حضرت شیخ سری سقطی فرماتے ہیں: چار خوبیا ں بندے کو بلند کر دیتی ہیں:
١۔ علم
٢۔ ادب
٣۔ ایمان
٤۔ پاکدامنی
آپ ہر وقت لوگوں کو نیک کام بجا لانے کی ترغیب دیتے اوربرئے کاموں سے روکتے تھے اور فرمایا کرتے تھے :جس کے دل میں اللہ کا سچا خوف آجائے ہر چیز اس سے ڈرنے لگتی ہے۔
شیخ سری سقطی رحمة اللہ علیہ رمضان المبارک کی تین تاریخ کو 253ہجری میں اس دنیا سے رخصت ہوئے.

آستانہ عالیہ شیخ سر سقطی