حضرت شیخ احمد غزالیؒ


آپؒ کا نام احمد اور والد کا نام محمد تھا۔ آپ کی کنیت بعض نے ابوالعباس ، بعض نے ابوالفتح جبکہ کچھ مورخین نے ابوالفتوح لکھا ہے ۔ مورخین اور سیرت نگارو ں نے آپ کو زین الدین، شمس الدین ، شہاب الدین اور مجدالدین کے القاب سے یاد کیا ہے ۔ تا ہم سب سے زیادہ احمد غزالی کے نام سے مشہور رہے ، آپ مشہور عارفی و فلسفی امام محمد غزالی کے چھوٹے بھائی تھے ۔
آپ کی تاریخ ولادت کے حوالے سے بھی اختلاف پایا جاتا ہے تا ہم تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آتی ہے کہ آپ کی ولادت ۴۵۱ھ سے ۴۵۵ھ کے درمیان ہوئی ۔ آپ کی پیدائش اپنے بھائی کی طرح طابران طوس ایران ہے ۔ آپ اور آپ کے بھائی نے ابتدائی تعلیم امام احمد رادکانی کے پاس حاصل کی ، اس کے بعد اس زمانے کے مایہ ناز علماء سے کسب فیض کیا ۔
جوانی کے ایام میں علم فقہ کے حصو ل کے ساتھ ریاضت اور سیر و سلوک کے طرف بھی راغب بھی ہوئے ۔ سب سے پہلے اس زمانے کے مشہور عارف شیخ ابو بکر نساج طوسی سے طریقت کے رموز سیکھے۔ آپ کا شمار ان عارفوں میں ہوتے ہیں جو ایک عارف باللہ ہونے کے ساتھ فقیہ بھی تھے ۔
حصول علم کے بعد آپ نے بغداد کا سفر کیا اورمدرسہ نظامیہ بغدادمیں تدریس کا فریضہ بھی انجام دیا ۔
عمر کے آخری حصے میں قزوین میں اقامت پذیر ہوئے ۔ آپ اپنے استاد شیخ ابو بکر نساج کی وفات کے بعد سے مسند ارشاد پر فائز ہوئے اور تقریباً ۳۳ سال اس اہم مسند پر سالکان طریقت کی رہنمائی کرتے رہے ۔ آپ ۵۲۰ یا ۵۲۵ ھ کو قزوین میں ہی اس دنیا سے رخصت ہوئے.